رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ صدقہ کرنے میں پانچ خوبیاں ہیں۔ پہلی صدقہ دینے والے کے مال میں زیادتی ہوتی ہے، دوسری صدقہ ہر مرض کی دوا ہے، تیسری صدقہ دینے والوںسے اللہ پاک آفتوں کو دور کرتاہے، چوتھی صدقہ دینے والا پُل صراط سے ایسے گزرجائے گا جیسے بجلی کی چمک، پانچویں صدقہ کرنے والا بغیر حساب و عذاب کے بہشت میںداخل ہوگا۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ صدقہ بُرائی کے سترّ دروازے بند کرتا ہے اور صدقے کی چار قسمیں ہیں۔ صدقہ کی اوّل قسم یہ ہے کہ فقراءکو دیا جائے جو کہ ایک کے بدلے میں دس ہیں۔ دوسرا وہ صدقہ ہے کہ جو کسی ذی رحم کو دیا جائے اس کا ثواب ایک کے عوض میں ستر ہیں۔ تیسرا وہ ہے کہ جو بھائیوں کو دیا جائے۔ اس کا ثواب ایک کے مقابلے میں سات سو ہے اور صدقے کی چوتھی قسم وہ ہے جو طالبعلم کو دیا جائے اس کا ثواب ایک کے بدلے میں سات ہزار ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ ہر بھلائی صدقہ ہے۔ (یعنی صدقہ کیلئے مال ہی دینا ضروری نہیں اورصدقہ اسی میں منحصر نہیں بلکہ ہر بھلائی ہر نیکی جو کسی کے ساتھ کی جائے بشرطیکہ اللہ کے واسطے ہو وہ ثواب کے اعتبار سے صدقہ ہے) مثال کے طور پر دو آدمیوں کے درمیان انصاف کر دو یہ بھی صدقہ ہے۔ کسی کا سامان اُٹھا کر دیدو، یہ بھی صدقہ ہے۔ہر وہ قدم جو نماز کیلئے چلے صدقہ ہے۔ کسی کو راستہ بتا دو یہ بھی صدقہ ہے۔ راستہ سے تکلیف دینے والی کوئی چیز ہٹا دو یہ بھی صدقہ ہے۔ کلمہ طیبہ (یعنی لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ پڑھنا) بھی صدقہ ہے۔ سبحان اللہ کہنا صدقہ ہے۔ الحمد للہ کہنا صدقہ ہے، اللہ اکبر کہنا صدقہ ہے، ہر نماز صدقہ ہے، روزہ صدقہ ہے، حج صدقہ ہے، پس ہر وہ نیک عمل اوربھلائی جو خالصتاً اللہ ربُّ العزّت کی رضا کیلئے کی جائے صدقہ ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں